نوجوانوں کے لیے
9. اپنی پہچان سے واقف ہوں
اِس کا کیا مطلب ہے؟
آپ کی پہچان صرف اِس بات سے نہیں ہوتی کہ آپ کا نام کیا ہے اور آپ کیسے دِکھتے ہیں۔ اِس میں آپ کے اخلاقی معیار، آپ کے عقیدے اور آپ کا کردار بھی شامل ہے۔ دراصل آپ کی پہچان میں وہ سب باتیں شامل ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ آپ اندر اور باہر سے کیسے اِنسان ہیں۔
یہ کیوں اہم ہے؟
جب آپ اپنی پہچان سے اچھی طرح واقف ہوتے ہیں تو آپ اپنے ہمعمروں کے ہاتھوں کٹھپتلی نہیں بنتے بلکہ اپنے عقیدوں پر قائم رہتے ہیں اور اِن کا دِفاع کرتے ہیں۔
”بہت سے لوگ کپڑے کی دُکانوں میں رکھے مجسّموں کی طرح ہوتے ہیں جن کے لیے کپڑوں کا اِنتخاب دوسرے کرتے ہیں نہ کہ وہ خود۔“—ایڈرئین۔
”مَیں نے سیکھا ہے کہ مَیں اُس وقت بھی صحیح بات یا کام کی حمایت کیسے کر سکتی ہوں جب ایسا کرنا مشکل ہو۔ مجھے اپنے دوستوں کی باتوں اور کاموں سے پتہ چل جاتا ہے کہ وہ میرے سچے دوست ہیں یا نہیں اور اِس سے بھی کہ جب وہ میرے ساتھ ہوتے ہیں تو مَیں کیا کچھ کرتی ہوں۔“—کورٹنی۔
پاک کلام کا اصول: ”اِس زمانے کے طورطریقوں کی نقل کرنا چھوڑ دیں بلکہ اپنی سوچ کا رُخ موڑ کر خود کو مکمل طور پر بدل لیں۔“—رومیوں 12:2۔
آپ کیا کر سکتے ہیں؟
اِس بات پر غور کریں کہ آپ کس طرح کے شخص ہیں اور کس طرح کے شخص بننا چاہتے ہیں۔ اِس کے لیے اپنی خوبیوں، خامیوں اور اپنے عقیدوں کا جائزہ لیں۔ اِس سلسلے میں آپ نیچے دیے گئے سوالوں پر غور کر سکتے ہیں۔
خوبیاں: مجھ میں کون سی مہارتیں اور صلاحیتیں ہیں؟ مجھ میں کون سی خوبیاں ہیں؟ (مثال کے طور پر کیا مَیں وقت کی پابندی کرتا ہوں؟ کیا مجھ میں ضبطِنفس ہے؟ کیا مَیں محنتی ہوں؟ کیا مَیں دل کھول کر دوسروں کی مدد کرتا ہوں؟) مَیں کون سے اچھے کام کرتا ہوں؟
مشورہ: کیا آپ کو اِس بات کا اندازہ لگانا مشکل لگتا ہے کہ آپ میں کون سی خوبیاں ہیں؟ اگر ایسا ہے تو اپنی امی، ابو یا پھر کسی قابلِبھروسا دوست سے پوچھیں کہ اُنہیں آپ میں کون سی خوبیاں نظر آتی ہیں اور کیوں۔
پاک کلام کا اصول: ”ہر کوئی اپنے کاموں کو پرکھے۔ اِس طرح وہ اپنے کاموں کی وجہ سے خوش ہو سکے گا نہ کہ دوسروں سے اپنا موازنہ کرنے کی وجہ سے۔“—گلتیوں 6:4۔
خامیاں: مجھے اپنی شخصیت کے کن پہلوؤں میں بہتری لانے کی ضرورت ہے؟ مجھے خاص طور پر کس صورتحال میں کوئی غلط کام کرنے کی آزمائش کا سامنا ہوتا ہے؟ مَیں اپنی زندگی کے کن حلقوں میں اَور زیادہ ضبطِنفس سے کام لے سکتا ہوں؟
پاک کلام کا اصول: ”اگر ہم کہتے ہیں کہ ”ہم نے گُناہ نہیں کِیا“ تو ہم خود کو دھوکا دے رہے ہیں۔“—1-یوحنا 1:8۔
عقیدے: مَیں کن اخلاقی معیاروں کے مطابق زندگی گزارتا ہوں اور کیوں؟ کیا مَیں خدا پر ایمان رکھتا ہوں؟ مجھے کن ثبوتوں کی بِنا پر یہ یقین ہے کہ خدا کا وجود ہے؟ میری نظر میں کون سے کام غلط ہیں اور کیوں؟ مستقبل کے حوالے سے میرا کیا عقیدہ ہے؟
پاک کلام کا اصول: ”تمیز [یعنی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت] تیری نگہبان ہوگی۔ فہم تیری حفاظت کرے گا۔“—امثال 2:11۔