مواد فوراً دِکھائیں

کیا پاک کلام دائمی بیماری سے نمٹنے میں آپ کی مدد کر سکتا ہے؟‏

کیا پاک کلام دائمی بیماری سے نمٹنے میں آپ کی مدد کر سکتا ہے؟‏

پاک کلام کا جواب

 جی بالکل۔ خدا کو اپنے بیمار بندوں کی بہت فکر ہے۔ اُس کے ایک وفادار بندے کے حوالے سے پاک کلام میں لکھا ہے:‏ ”‏[‏یہوواہ]‏ اُسے بیماری کے بستر پر سنبھالے گا۔“‏ (‏زبور 41:‏3‏)‏ اگر آپ کافی لمبے عرصے سے بیمار ہیں تو یہ تین اِقدام آپ کو اپنی بیماری سے نمٹنے کے قابل بنا سکتے ہیں:‏

  1.   خدا سے دُعا کریں کہ وہ آپ کو ہمت اور طاقت بخشے۔‏ یوں ”‏خدا آپ کو وہ اِطمینان دے گا جو سمجھ سے باہر ہے۔“‏ اِس اِطمینان کی وجہ سے آپ زیادہ پریشان نہیں ہوں گے اور آپ مشکل صورتحال میں ثابت‌قدم رہنے کے قابل ہوں گے۔—‏فِلپّیوں 4:‏6، 7‏۔‏

  2.   اپنی سوچ کو مثبت رکھیں۔‏ پاک کلام میں لکھا ہے:‏ ”‏خوش‌باش دل پورے جسم کو شفا دیتا ہے، لیکن شکستہ روح ہڈیوں کو خشک کر دیتی ہے۔“‏ (‏امثال 17:‏22‏، اُردو جیو ورشن)‏ لہٰذا ہنسی مذاق کرنا سیکھیں کیونکہ اِس سے نہ صرف آپ مایوسی کے اندھیروں سے نکل سکتے ہیں بلکہ آپ کی صحت پر بھی بہت اچھا اثر پڑ سکتا ہے۔‏

  3.   اچھے مستقبل کی اُمید رکھیں۔‏ کسی اچھی بات کی اُمید رکھنے سے آپ دائمی بیماری کے باوجود خوش رہ سکتے ہیں۔ (‏رومیوں 12:‏12‏)‏ پاک کلام میں ایک ایسے وقت کے بارے میں بتایا گیا ہے جب ”‏کوئی نہ کہے گا کہ مَیں بیمار ہوں۔ “‏(‏یسعیاہ 33:‏24‏)‏ اُس وقت خدا لوگوں کو اُن تمام سنگین بیماریوں سے شفا دے دے گا جن کا علاج آج جدید سائنس بھی نہیں کر سکتی۔ مثال کے طور پر پاک کلام میں بتایا گیا ہے کہ بوڑھے لوگ پھر سے جوان اور صحت‌مند ہو جائیں گے۔ ایوب 33:‏25 میں لکھا ہے:‏ ”‏تب اُس کا جسم بچے کے جسم سے بھی تازہ ہوگا اور اُس کی جوانی کے دن لوٹ آتے ہیں۔“‏

 نوٹ:‏ حالانکہ یہوواہ کے گواہ جانتے ہیں کہ خدا بیماری سے نمٹنے میں اُن کی مدد کرتا ہے لیکن وہ سنگین بیماریوں کا علاج بھی کرواتے ہیں۔ (‏مرقس 2:‏17‏)‏ البتہ ہم کسی خاص علاج کے حوالے سے مشورہ نہیں دیتے۔ ہمارا ماننا ہے کہ ہر شخص کو اپنی صحت اور علاج کے حوالے سے خود فیصلہ کرنا چاہیے۔‏