زبور 30‏:1‏-‏12

  • ماتم خوشی میں بدل گیا

    • خدا کی مہربانی عمر بھر کے لیے ‏(‏5‏)‏

نئے گھر کے اِفتتاح کا گیت۔ داؤد کا نغمہ۔‏ 30  اَے یہوواہ!‏ مَیں تیری تعظیم کروں گا کیونکہ تُو نے مجھے بچایا*‏ ہے؛‏تُو نے میرے دُشمنوں کو میرے حال پر خوشی نہیں منانے دی۔‏   اَے یہوواہ میرے خدا!‏ مَیں نے تجھ سے مدد کی فریاد کی اور تُو نے مجھے شفا دی۔‏   اَے یہوواہ!‏ تُو نے مجھے*‏ قبر*‏ سے باہر نکالا ہے۔‏ تُو نے مجھے زندہ رکھا ہے اور گڑھے*‏ میں دھنسنے سے بچایا ہے۔‏   یہوواہ کے وفادار بندو!‏ اُس کی تعریف میں گیت گاؤ؛‏*اُس کے پاک نام*‏ کی تعظیم کرو   کیونکہ اُس کا غصہ پَل بھر کا ہوتا ہےلیکن اُس کی مہربانی*‏ عمر بھر کے لیے ہوتی ہے؛‏ چاہے شام کو رونا دھونا ہو لیکن صبح کو خوشی کی للکار ہوتی ہے۔‏   جب مجھے کوئی پریشانی نہیں تھی تو مَیں نے کہا:‏ ‏”‏مجھے کبھی ہلایا نہیں جائے گا۔“‏*   اَے یہوواہ!‏ جب مجھے تیری خوشنودی*‏ حاصل تھی تو تُو نے مجھے پہاڑ کی طرح مضبوط بنایا لیکن جب تُو نے اپنا چہرہ چھپا لیا تو مَیں خوف‌زدہ ہو گیا۔‏   اَے یہوواہ!‏ مَیں تجھے پکارتا رہا؛‏مَیں یہوواہ سے مہربانی کی اِلتجا کرتا رہا۔‏   میرے مرنے*‏ سے، میرے قبر*‏ میں جانے سے بھلا کیا فائدہ ہوگا؟‏ کیا مٹی تیری بڑائی کرے گی؟ کیا وہ تیری وفاداری کے بارے میں بتائے گی؟‏ 10  اَے یہوواہ!‏ میری سُن اور مجھ پر مہربانی کر؛‏ اَے یہوواہ!‏ میرا مددگار بن۔‏ 11  تُو نے میرے ماتم کو جشن میں بدل دیا ہے؛‏تُو نے میرا ٹاٹ اُتار کر مجھے خوشی کا لباس پہنایا ہے 12  تاکہ مَیں*‏ تیری تعریف میں گیت گاؤں اور چپ نہ رہوں۔‏ اَے یہوواہ میرے خدا!‏ مَیں ہمیشہ تیری بڑائی کروں گا۔‏

فٹ‌ نوٹس

یا ”‏باہر کھینچا“‏
عبرانی میں:‏ ”‏میری جان کو“‏
عبرانی لفظ:‏ ”‏شیول۔“‏ ”‏الفاظ کی وضاحت‏“‏ کو دیکھیں۔‏
یا ”‏قبر“‏
یا ”‏موسیقی بجاؤ؛“‏
عبرانی میں:‏ ”‏یادگار“‏
یا ”‏خوشنودی“‏
یا ”‏مَیں کبھی نہیں ڈگمگاؤں گا۔“‏
یا ”‏مہربانی“‏
عبرانی میں:‏ ”‏خون“‏
عبرانی میں:‏ ”‏گڑھے“‏
یا ”‏میری شان“‏